Zujaja Noor Naam Rakhna Kaisa Hai ?

زُجاجہ نور نام رکھنا

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2229

تاریخ اجراء: 15جمادی الاول1445 ھ/30نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچی کانام  زُجاجہ نور رکھنا کیسا  ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بچی کا نام زجاجہ نور رکھنا جائز ہے۔ زُجاجہ نور کا معنیٰ ہے:روشنی کا فانوس ۔

    البتہ! بہتریہ ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات،بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائےکہ اس کی وجہ سے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی شامل حال ہو گی۔

   قرآن پاک میں لفظ ”الزجاجۃ“ آیاہے جس کا ترجمہ کنز الایمان و کنز العرفان میں ”فانوس“ کیا گیا ہے ۔(تفسیر صراط الجنان،ج06،ص 636،مکتبۃ المدینہ)

   المنجد میں ہے :”النور:روشنی“(المنجد ،ص947،مطبوعہ خزینہ علم و ادب، اردو بازار،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم