Zohan Naam Rakhna Kaisa

”زوحان“ یا ”زوہان“نام رکھنا کیسا

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-376

تاریخ اجراء:       27ذو الحجۃلحرام1443 ھ  /27 جولائی2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا زوحان یازوہان نام رکھا جا سکتا ہے؟ اس کے معنی  بھی بتادیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ”زوحان“کا معنی ہے:"ہٹنا،الگ ہونا، دور ہونا،ہٹانا،منتشر کرنا وغیرہ"اس معنی کےلحاظ سےیہ نام رکھنا، جائز ہے جبکہ ”زوہان“نام کا معنی ہمیں لغت میں نہیں ملا۔  بچوں کے نام رکھنے میں بہتر طریقہ یہ ہے کہ انبیاء ،صحابہ ، اولیاء  وغیرہ نیک لوگوں کے نام پر نام رکھے جائیں ،تاکہ ان کی برکت حاصل ہو۔ ورنہ کم از کم ایسا نام رکھا جائے جس کے معنی اچھے ہوں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم