Umme Aiman Naam Rakhna Kaisa Hai ?

ام ایمن نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1804

تاریخ اجراء: 18ذوالحجۃالحرام1444 ھ/7جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میری چھوٹی بہن کا نام ابیحہ ہے ،اس کا نام تبدیل کرکے کیا رکھا جائے جیسے ام ایمن ،ایمان فاطمہ ،حیاء یا آپ کوئی نام  بتادیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نام رکھنے کے حوالے سے بہتر یہ ہےکہ  نیک ہستیوں کے نام پر نام رکھا جائے     کہ نام کا اثر بھی انسان پہ پڑتا ہے، اور اس سے ان کی برکت شامل حال رہنے کی امیدہے ۔اورحدیث پاک میں اس کی ترغیب بھی ارشادفرمائی گئی ہے۔ لہذا سوال میں جو آپ نے نام ذکر کیے ان میں سے     ام ایمن نام رکھ  لیں   کہ یہ اجلہ صحابیہ اورنبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کودودھ پلانے والی اورآپ کی خدمت کرنے والی عظیم الشان خاتون کی کنیت ہے ۔

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:  ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اپنے میں سے اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

      بہار شریعت میں ہے: ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“ (بہار شریعت ، جلد3، حصہ15،صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   فتاوی رضویہ میں ہے '' مرضعہ حضو راقد س صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا نام برکت اورام ایمن کنیت کہ یہ بھی یُمن وبرکت و راستی وقوت ، یہ اجلہ صحابیات سے ہوئیں رضی اللہ تعالٰی عنہن ، سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم انہیں فرماتے : " انت امی بعد امی "( تم میری ماں کے بعد میری ماں ہو۔)"(فتاوی رضویہ،ج30،ص296،رضافاونڈیشن،لاہور)

      "کرامات صحابہ "نامی کتاب میں حضرت ام ایمن رضی اللہ عنھا کے فضائل کے متعلق مذکور ہے : "یہ حضو راقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کے والد ماجد حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی باندی تھیں جو حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کو آپ کے والد ماجد کی میراث میں سے ملی تھیں۔انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی بچپن میں بہت زیادہ خدمت کی ہے ۔ یہی آپ کو کھانا کھلایا کرتی تھیں ، کپڑے پہنایا کرتی تھیں، کپڑے دھویا کرتی تھیں ۔"(کرامات صحابہ ،صفحہ 335 ،مکتبۃ المدینہ ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم