Talha Naam Rakhne Ka Hukum

طلحہ نام رکھنے کا حکم

مجیب:مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2905

تاریخ اجراء: 18محرم الحرام1446 ھ/25جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   طلحہ نام رکھنا کیسا ہے اور اس کا معنی کیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   طلحہ  کا معنی ہے  :"ببول کا درخت  ،کیلا،شگوفہ،کھانے سے  خالی پیٹ وغیرہ ۔"یہ ایک جلیل القدر صحابی رضی اللہ تعالی عنہ  کا نام ہے،جو عشرہ مبشرہ ،یعنی ان دس صحابہ رضی اللہ عنہم میں شامل ہیں جنہیں اللہ تعالی کے نبی صلی اللہ تعالی  علیہ وآلہ وسلم نے دنیا ہی میں ایک حدیث پاک میں  جنت کی بشارت  دی ہے  ۔اور حدیثِ پاک میں اچھوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب دی گئی ہے،لہذا یہ نام رکھنا بلا شبہ جائز ومستحب ہے۔ البتہ! بہتریہ ہے کہ اولاًبیٹے کانام صرف "محمد" رکھیں، کیونکہ حدیث پاک میں "محمد"نام رکھنے کی فضیلت اورترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے اور ظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہانام محمدرکھنے کی ہے، پھر پکارنے کے لیےطلحہ  نام رکھ لیجئے۔

   یاد رہے کہ جب کسی نام کے بارے میں ثابت ہوجائے کہ یہ کسی صحابی کا نام ہے،تو برکات حاصل ہونے کے لئے فقط اتنی بات ہی کافی ہے، ایسی صورت میں معنی کی طرف جانے کی حاجت نہیں ہوتی۔

   القاموس الوحید میں ہے”الطلح:(1)ببول کا درخت،کیکر کا درخت(2)کیلا(3)شگوفہ(4)حوض وغیرہ میں بچا ہوا گدلا پانی (5) کھانے سے خالی پیٹ(6)تھکا مانندہ۔واحد:طلحۃ۔(القاموس الوحید،ص 1005،ادارہ اسلامیات،لاہور)

محمدنام رکھنے کی فضیلت:

   کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔(کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)

   رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحظر والاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر، بیروت)

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے: ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2329، دار الكتب العلمية ، بيروت)

   نوٹ:ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات  اور بچوں اور بچیوں کے اسلامی نام  حاصل کرنے کے لیے مکتبۃ المدینہ کی جاری  کردہ  کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے۔  نیچے دئیے گئے لنک سے آپ اس کتاب کو ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم