Tahreem Fatima Naam Rakhna

تحریم فاطمہ نام رکھنا

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1974

تاریخ اجراء: 24صفرالمظفر1445ھ /11ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   تحریم فاطمہ نام رکھنا کیسا ہے؟اس کے معنی کیا ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تحریم فاطمہ نام رکھنا درست ہے۔

         لفظ ’’تحریم‘‘    کے  متعدد معنیٰ ہیں جن میں سے ”عزت کرنا‘   حرمت کرنا“ بھی ہے۔

   چنانچہ فیروز اللغات(اردو)میں ہے:”تحریم: عزت کرنا۔ حرمت کرنا۔“(فیروز اللغات،ص348)

   جبکہ لفظ ’’فاطمہ‘‘کے معنیٰ  وہ عورت جس نے دوہی برس میں بچے کا دودھ چھڑادیا ہو۔اوریہ نبی کریم خاتم النبیین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ  وسلم کی صاحبزادی  کا نام ہے اوراس کے علاوہ کئی صحابیات کا نام تھا،رضوان اللہ تعالیٰ علیہن اجمعین۔نام رکھنے میں یہ نسبت کافی ہے۔ تواس طرح تحریم فاطمہ کا معنی ہوا،فاطمہ کی عزت وحرمت کرنا۔

         القاموس المحیط میں ہے:” فإذا فطمت، فهي فاطم ومفطومة وفطيم۔۔۔وفاطمۃ: عشرون صحابیۃ“ ترجمہ: جب وہ(ماں) دودھ چھڑائے تو اسے فاطم (یا فاطمہ) اور (بچے کو) مفطومہ اور فطیم کہتےہیں۔اورفاطمۃ: بیس صحابیات رضوان اللہ علیہن اجمعین کا نام ہے۔“(القاموس المحیط،صفحہ1145، طبع  بیروت، لبنان)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم