Tahleel Naam Rakhna Kaisa Hai ?

تہلیل نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2127

تاریخ اجراء: 13ربیع الثانی1445 ھ/29اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکی کا تہلیل نام رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تہلیل عربی زبان کا لفظ ہے اور تفعیل باب سے مصدر ہے۔ اس کے معنی "لا الہ الا اللہ" پڑھنے کے ہیں۔ اور گرائمر کے اعتبار سے مصدر، اسم فاعل اور اسم مفعول دونوں کے معنی میں استعمال ہوتا ہے، تو اس لحاظ سے تہلیل کا معنی "لا الہ الا اللہ " پڑھنے والی، بھی بن سکتا ہے، لہذا اس اعتبار سے یہ نام رکھنا جائز تو ہے، لیکن حدیث پاک میں اچھوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے، لہذا بہتر یہی ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ سلم کی ازواج مطہرات ،بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات  رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائے کہ  امید ہے کہ اس کی وجہ سے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی شامل حال ہو گی۔

      نوٹ: ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےلیے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب "نام رکھنے کے احکام" کا مطالعہ کیجئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم