Shaheer Aur Natasha Naam Rakhna Kaisa ?

شہیر اور نتاشا نام رکھنے کا حکم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-985

تاریخ اجراء: 23ذوالحجۃالحرام1444 ھ/12جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا بچے کا نام ”محمد شہیر“ اور بچی کا نام ”نتاشا“ رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ”محمد شہیر“ نام رکھنادرست ہے، البتہ ”نتاشا“ نتش سے بناہے جس کے معانی ہیں:نکالنا،بال اکھیڑنا،گوشت نوچنا، پیٹھ پیچھے عیب جوئی کرنا، لہٰذا یہ نام نہ رکھا جائے۔

   شریعتِ مُطہَّرہ نے نام رکھنے کا یہ اصول بیان کیا ہے کہ نام اچھا اور بامعنی ہونا چاہیے۔لڑکوں کے نام اگر انبیائے کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام اور سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کے نام پر ہوں تو اچھا ہے کہ ان کے ناموں کی برکتیں حاصل ہو ں گی۔اور بچیوں کے نام نیک صالحات بیبیوں کے نام پر رکھیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم