Rahib Naam Rakhna Kaisa ?

راہب نام رکھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1904

تاریخ اجراء:28محرم الحرام1445ھ/16اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   راہب نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   راہب  نام نہ رکھا جائے کیونکہ راہب اس شخص کو کہتے ہیں جو تارک الدنیا ہوکررہبانیت اختیارکرےاوررہبانیت اختیارکرنا ہمارے اسلام میں جائز نہیں،نیزعیسائیوں کے پیشوا(  پادری)  کو راہب کہاجاتا ہے   لہذا اس نام سے احتراز کریں۔

   بہتر  یہ ہے کہ انبیاء ،صحابہ ، اولیاءوغیرہ نیک لوگوں کے نام پر نام رکھا جائے ،تاکہ ان کی برکت حاصل ہو۔ اور حدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی جوترغیب ارشادفرمائی گئی ،اس پرعمل بھی ہو۔

   اللہ رب العزت قرآن پاک میں رہبانیت کے حوالے سے ارشاد فرماتا ہے:(وَ رَهْبَانِیَّةَ-ﰳابْتَدَعُوْهَا  مَا كَتَبْنٰهَا عَلَیْهِمْ)ترجمہ کنز العرفان: اور رہبانیت (دنیا سے قطع تعلقی) کو انہوں  نے خود ایجاد کیا، ہم نے ان پر یہ مقرر نہ کیا تھا۔(پارہ 27،الحدید :27)

   مذکورہ آیت میں مذکور رہبانیت کا معنی بیان کرتے ہوئے صراط الجنان میں ہے:” راہب بننا یعنی پہاڑوں  ،غاروں  اور تنہا مکانوں  میں  خَلْوَت نشین ہونے، صَومَعَہ بنانے، دنیا والوں  سے میل جول ترک کرنے ،عبادتوں میں  اپنے اوپر زائد مشقتیں  بڑھا لینے ، نکاح نہ کرنے، نہایت موٹے کپڑے پہننے اور ادنیٰ غذا انتہائی کم مقدار میں  کھانے کے عمل کو انہوں  نے خود ایجاد کیا تھا۔“(صراط الجنان، ج 09،ص754 ،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   شرح السنۃ للبغوی میں ہے:”ویروی لا رھبانیۃ فی الاسلامترجمہ:اور یہ روایت مروی ہے کہ اسلام میں کوئی رہبانیت نہیں۔(شرح السنۃ للبغوی، ج02،ص371،المكتب الإسلامي،  دمشق، بيروت)

   مرأۃ المناجیح میں ہے :”تَرَھُّبْ  ،رَھْبٌ سے بنا بمعنی خوف ۔اصطلاح میں خوف خدا میں مخلوق سے بھاگ کر پہاڑکی چوٹیوں یا گوشوں میں بیٹھ کر عبادت کرنا”تَرَھُّبْ“ہے۔اسی سے رہبانیت اورراہب بناگزشتہ دینوں میں ترک دنیا بڑی عبادت تھی۔ہمارے اسلام میں حرام ہے۔اسلام چاہتاہے کہ ایک ہاتھ میں دین لے ایک ہاتھ میں دنیا۔اﷲ کی دی ہوئی طاقتوں کو بیکارکرنا کمال نہیں بلکہ انہیں صحیح مصرف میں خرچ کردینا کمال ہے۔(مرأۃ المناجیح، ج01،ص445، 446،نعیمی کتب خانہ، گجرات)

   المنجد فی اللغۃ میں ہے:”الراھب:من اعتزال عن الناس الی دیر طلبا للعبادۃ واصلہ من الرھبۃ ای الخوفراہب :جو عبادت کے لئے لوگوں سے علیحدہ ہوکر گرجا گھر میں گوشہ نشین ہوجائے،اس کی اصل رھبہ سے ہے جس کا معنی ہے ڈرنا۔(المنجد فی اللغۃ، ص282،مطبوعہ: بیروت)

    مصباح اللغات میں ہے:” راہب:گرجاؤں کا گوشہ نشین۔“(مصباح اللغات، ص307،مطبوعہ: اردو بازار، لاھور)

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اپنےاچھوں کے ناموں پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، ج2 ،ص58،رقم2328 ،دار الكتب العلمية،  بيروت)

   بہار شریعت میں ہے :” بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“(بہار شریعت، ج03،ص356 ،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم