Raheeda Naam Rakhne Ka Hukum

رہیدہ نام رکھنا

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1971

تاریخ اجراء: 22صفرالمظفر1445ھ /09ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   رہیدہ نام بھاری ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رہیدہ کے معانی درج ذیل ہیں :

      ’’نرم و نازک عورت‘‘ ہے۔ (المنجد، صفحہ 316)

      رہیدہ:چُھوٹا ہوا۔(قومی اردو لغت،ویب سائٹ)

      شرعی حکم:یہ نام رکھنا شرعاً جائز و درست ہے اور یہ بات ذہن نشین رہے کہ جو بھی نام رکھنا شرعاً جائز و درست ہے، اس میں بھاری پن یا منحوس ہونے کا کوئی تصور نہیں ہوتا، لہذا رہیدہ نام بھی بھاری نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم