مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-2743
تاریخ اجراء: 14ذیقعدۃالحرام1445
ھ/23مئی2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
نورَین نام کا معنی
بتا دیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نورَین کا معنی
ہے: دو نور ۔ یہ نام رکھا جا سکتا ہے ۔ شریعتِ
مُطہَّرہ نے نام رکھنے کا یہ اصول بیان کیا ہے کہ نام اچھا اور
بامعنی ہونا چاہیے ۔ اولاد کا حق ہے کہ اس کا نام اچھا رکھا
جائے ، لہٰذا بہتر یہ ہے کہ اولاً بیٹے کا نام صرف ”محمد“
رکھیں کیونکہ احادیثِ کریمہ میں نام محمد رکھنے
کی فضیلت اور ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے اور ظاہر
یہ ہے کہ یہ فضیلت تنہا نام محمد رکھنے کی ہے اور پھر
پکارنے کے لیے انبیائے کِرام علیہم السلام یا صحابہ و
اولیا رضی اللہ عنہم کے ناموں کی نسبت سے کوئی نام رکھ
لینا چاہیے اور بچیوں کے نام اُمَّہاتُ المؤمنین
یا دیگر صحابیات رضی اللہ عنہن یا بزرگ
خواتین رحمۃ اللہ علیہن کے نام پر رکھنے چاہئیں ۔
ایسا کرنے سے نام اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی اولاد
کے شاملِ حال ہو گی اور اچھوں کے ناموں پرنام رکھنے کی ترغیب
والی حدیث پاک پرعمل بھی ہو گا ۔
محمدنام رکھنے کی فضیلت:
کنز العمال میں روایت ہے کہ
نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا: ”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في
الجنة“ترجمہ:جس کے
ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے
برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت
میں جائیں گے۔ (کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)
رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت
ہے” قال السيوطي:
هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ جلال الدین
سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی
احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب
میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی الدر
المختار،کتاب الحظر والاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر، بیروت)
الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:”تسموا بخياركم “ ترجمہ:
اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار
الكتب العلمية ، بيروت)
صدر الشریعہ
مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے
ہیں : ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے
ایسے نام ہیں ، جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے
معنی ہیں ، ایسے ناموں سے احتراز کریں۔
انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور
صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے ، امید
ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شاملِ حال ہو۔“(بھار شریعت ، جلد3،حصہ
15، صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
نوٹ : ناموں
کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لیے دعوتِ
اسلامی کے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”نام رکھنے کے احکام“
پڑھیں ۔ اس میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے اسلامی
نام بھی لکھے ہوئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر کوئی سا
بھی اچھا نام رکھا جا سکتا ہے ۔ یہ کتاب دعوت اسلامی
کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے ڈاؤن لوڈ
بھی کی جا سکتی ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت ہے یا نہیں؟
نبی یا نَبِیَّہ نام رکھنا کیسا؟
محمد رافِع نام رکھنا کیسا؟
اللہ عزوجل کے ناموں سے پہلے لفظِ عبد لگانے کا حکم؟
رحمٰن نام رکھنا کیسا ؟ اگر ناجائز ہے ، تو کیا ڈاکومنٹس سے تبدیل کروانا ہوگا ؟
فرشتوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھنا کیسا ؟
ارحم نام رکھنا کیسا ؟
محمدمسیب نام رکھنا