Nawal Naam Rakhna Kaisa?

 

نَوَال نام رکھنا کیسا؟

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1826

تاریخ اجراء:24محرم الحرام1446ھ/31جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نوال نام رکھنا کیسا اس کا معنی کیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نوال کے معنی عطیہ و بخشش کے آتے ہیں ۔ معنیٰ کےلحاظ سے اس نام میں کوئی خرابی نہیں، لہٰذا یہ نام رکھ سکتے ہیں۔ البتہ یہ ذہن میں رہے کہ شریعت مطہرہ میں نیک و صالح بندوں کے نام پر بچوں کے نام رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے، اس لئے نیک و صالح بندوں کے ناموں پر نام رکھنے چاہئیں۔

    الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:”تسموا بخياركم“یعنی اچھوں کے نام پر نام رکھو۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ 58 ، حدیث2328، دار الكتب العلمية، بيروت)

   اچھے اچھے ناموں اور ناموں سے متعلق مزید  معلومات کیلئے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”نام رکھنے کے احکام“ پڑھیں یہ کتاب آپ نیچے دیئے گئے لنک سے لوڈ  کر سکتے ہیں۔

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم