Bachi Ka Naam بسم اللہ Rakhna Kaisa?

 

بچی کا نام "بسم اللہ" رکھنا

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3334

تاریخ اجراء: 01جمادی الاخریٰ 1446ھ/04دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   آپ سے عرض ہے کہ بچی کانام(بسم اللہ) نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بسم اللہ کوئی علم (نام)  نہیں، ہے،اس کا مطلب بنتا ہے: "اللہ پاک کے نام سے" ۔ لہذا یہ نام نہ رکھا جائے۔بلکہ کسی صحابیہ یاولیہ وغیرہ نیک خاتون کے نام پرنام رکھیں، ان شاء اللہ عزوجل  ان نیک لوگوں کی برکتیں بھی بچی کو حاصل ہوں گی۔

   ناموں کے حوالے  سے معلومات حاصل کرنے کیلئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب "نام رکھنے کے احکام"کا مطالعہ کیجئے،اس میں انبیاء کرام علیہم السلام، صحابہ کرام، صحابیات (علیہم الرضوان) اور نیک لوگوں کے بہت سارے نام معنی کے ساتھ موجود ہیں۔ ان میں سے کوئی نام رکھ لیں۔

   اچھے نام رکھنے کے متعلق سنن ابو داؤد میں حضرت سیدنا ابو درداء رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی  اللہ تعالی علیہ و آلہ  و سلم نے فرمایا : " إنكم تدعون يوم القيامة بأسمائكم، وأسماء آبائكم، فأحسنوا أسماءكم " ترجمہ: بروز قیامت تم اپنے اور اپنے باپوں کے ناموں سے پکارے جاؤ گے، اس لئے اپنے نام اچھے رکھا کرو۔(سنن ابی داؤد، ، جلد 4، صفحہ 287، حدیث 4948، المكتبة العصرية، بيروت)

   صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں ، جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ، ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے ، امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شاملِ حال ہو۔“(بہار شریعت ، جلد3،حصہ 15، صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:”اچھے نام کا اثر،نام والے پر پڑتا ہے۔۔۔بہتر یہ ہے کہ  انبیاء کرام یا حضور علیہ السلام کے صحابہ عظام ، اہل بیت اطہار کے  ناموں پر نام رکھے۔ جیسے ابراہیم  و اسماعیل ، عثمان ، علی ، حسین و حسن وغیرہ ۔ عورتوں کے نام آسیہ ، فاطمہ ، عائشہ  وغیرہ اور جو اپنے بیٹے کا نام محمد رکھے وہ ان شاء اللہ بخشا جائے گا اور دنیا  میں اس کی برکات دیکھے گا۔(مرآۃ المناجیح،ج 5،ص 30،نعیمی کتب خانہ،گجرات)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم