Muhammad Mutahir Naam Rakhna Kaisa Hai ?

محمد مطہر نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1837

تاریخ اجراء:01محرم الحرام1445ھ/20جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   محمد مُطہر  نام رکھنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگراس میں ہاء کے نیچے زیرہو(یعنی’’ مُطَہِّر“)تواس صورت میں   اس کامعنی ’’پاک کرنے والا “بنے گا ۔اوراگرہاء پرزبرہو(یعنی’’ مُطَہَّر“)تواس کامعنی " پاک  ،صاف وغیرہ"ہوگا۔لہذادونوں طرح اس نام کے رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

   القاموس الوحید میں ہے"المطھِّر:پاک کرنے والا۔" (القاموس الوحید،ص 1017،ادارہ اسلامیات،لاہور)

   فیروز اللغات میں ہے”مطہَّر:پاک،صاف،مبرّا،معصوم۔مطہِّر:پاک کرنے والا۔(فیروز اللغات،ص 1259،مطبوعہ لاہور)

   البتہ! بہتر یہ ہے کہ بچے کا اصل نام محمد رکھا جائے تاکہ اسمِ محمد کی برکتیں حاصل ہوں کہ احادیث مبارکہ میں  نامِ محمد کی برکات وارد ہوئی ہیں :

   کنز العمال میں بحوالہ رافعی عن ابی امامۃ روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ” من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا  پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔ (کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)

   رد المحتار میں  اس  حدیث کے تحت ہے:” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحظر ولاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر،بیروت)

   اور پکارنے کے لیے انبیاء  کرام و اولیاء عظام کے ناموں میں سے کسی کے نام  پر نام رکھا جائے،جیسے محمد ابراہیم، محمد عیسی وغیرہ۔

   اور ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لیےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے اوردرج ذیل لنک سےیہ کتاب ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہے۔

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam#

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم