Muhammad Fatir Naam Rakhna Kaisa Hai ?

محمد فاطر نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1523

تاریخ اجراء: 03رمضان المبارک1444 ھ/25مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکے کا نام محمد فاطر  رکھنا کیساہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لڑکے کا نام محمد فاطر رکھنا جائز ہے کہ فاطرکاایک معنی ہے:وہ شخص جس کے دانت نکل آئے ہوں اورایک معنی ہے :غیرروزہ دار۔(القاموس الوحید،ص1242،مطبوعہ:لاہور)(المنجد،ص649،مطبوعہ:لاہور)

   ان معانی کے اعتبارسے نام رکھ سکتے ہیں ۔البتہ! بہتر یہی ہے کہ بیٹوں کے نام انبیاء علیھم السلام یا صحابہ وصالحین کے ناموں پر رکھیں  کہ حدیث پاک میں اس کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے ۔جيسے ابراہیم، اسماعیل، حسن، حسین وغیرہ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم