Mantasha Naam Rakhna Kaisa Hai ?

من تشاء نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1246

تاریخ اجراء:       13ربیع الثانی 1444 ھ/09نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ”من تشاء“نام رکھناکیساہے ؟بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کا معنی غلط ہے اس لیے یہ نام نہیں رکھ سکتے ۔اس لفظ کا معنی بھی بتادیں ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لفظ ”من تشاء“کا معنی ہے  ”جو تو چاہتاہے یا چاہےگا “اس  لفظ کے معنی کے اعتبار سے یہ لفظ نام کے لیے مناسب نہیں ہے ،اس لیے ایسانام رکھا جائے جو اپنےمعنی کے اعتبارسے نام کے مناسب ہو ۔اور بہتر یہ ہےکہ انبیائےکرام صحابہ و صحابیات ، اولیائے کرام اور اللہ پاک کے نیک بندوں اور بندیوں کے نام پر بچے اور بچی کا نام رکھا جائے، ان شاء اللہ عزوجل اس کی برکات ظاہر ہوں گی ۔اورحدیث پاک میں اس کی ترغیب بھی دلائی گئی ہے کہ اچھوں کے نام پرنام رکھاجائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم