Maliha Fatima Naam Rakhna Kaisa Hai ?

ملیحہ فاطمہ نام رکھنا کیسا؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2406

تاریخ اجراء: 15رجب المرجب1445 ھ/27جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے اپنی بڑی بیٹی کا نام ملیحہ فاطمہ  رکھا ہے  کیا یہ نام رکھنا درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ملیحہ عربی زبان کا لفظ ہے ,جس کا معنی ہے "حسین ،جاذب صورت،دل کش و خوب رو"لہذا معنی کے اعتبار سے  ملیحہ فاطمہ نام رکھنا جائز ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ اکیلا فاطمہ نام رکھ لیا جائے یا  پھر  فاطمہ کے ساتھ اور نام ملا لیا جائے جو کہ  نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات، بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر  ہو ، مثلاًعائشہ ،خدیجہ، وغیرہ کہ اس کی وجہ سے ان  بزرگ  خواتین کی برکتیں  بھی شامل حال ہو ں گی۔

   القاموس الوحید میں ہے”الملیح:حسین،جاذب صورت،دل کش و خوب رو۔(القاموس الوحید،ص 1577،ادارہ اسلامیات،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم