Mahnoor Naam Rakhna Kaisa ?

ماہ نور نام رکھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2118

تاریخ اجراء: 09ربیع الثانی1445 ھ/25اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ماہ نور نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ماہ نور:ماہ اردو زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں"چاند،مہینا"لہذا ماہ نور کا معنی ہوا:" روشن چاند یا نور(روشنی)کا مہینا۔"اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا  جائز ہے۔

   البتہ !بہتریہ  ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات،بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات  رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائےکہ حدیث پاک میں اچھے لوگوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے نیزامیدہے کہ  اچھے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی  بچی کےشامل حال ہو گی۔

   فیروز اللغات میں ہے”ماہ:(1)چاند،قمر،ماہ تاب،چندرماں(2)مہینا“ (فیروز اللغات،صفحہ1250،مطبوعہ فیروز سنز ،لاہور)

    الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:  ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

   بہار شریعت میں ہے: ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“(بہار شریعت ، جلد3، حصہ15،صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم