Lubaba Naam Rakhna Kaisa ?

لبابہ نام رکھنا کیسا ہے؟

مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2431

تاریخ اجراء: 04رجب ا لمرجب1445 ھ/16جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکی کا نام لبابہ رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لڑکی کا نام "لبابہ" رکھنا درست ہے،جس کی تفصیل درج ذیل ہے :

   "لُبابہ نام میں اصل لفظ " لُباب "ہے اور اس کے آخر میں تائے تانیث ہے، اس کے معنی "خالص یا برگزیدہ "ہیں، اس نام کی ایک صحابیہ رضی اللہ تعالی عنہا بھی ہیں، جو حضرت عباس رضی اللہ عنہ کی زوجہ اور حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہماکی والدہ ہیں اور ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی ہمشیرہ ہیں، حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بعد سب سے پہلے عورتوں میں آپ اسلام لائیں اور ان سے متعدد روایات مروی ہیں۔

   اورحدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے ،اوراس سے امیدہے کہ اچھوں کی برکت بچی کے شامل حال ہو۔

   المنجد میں ہے”اللُبَاب: ہر چیز کا خالص۔ برگزیدہ۔ کہا جاتا ہے ”فلانٌ لُبابُ قومه و ھم لُبابُ قومھم وھی لُبابُ قومھا“ فلاں اپنی قوم کا برگزیدہ ہے۔”حَسَبٌ لُبَابٌ و عَیشٌ لُبَابٌ “ خالص حسب، خالص زندگی۔“ (المنجد، صفحہ 780، مطبوعہ :لاہور)

   معجم اللغۃ میں ہے "لُباب [مفرد]: خالص كلّ شيء «فلانٌ لُبابُ قومه» لُباب الأمر: لُبُّه- هو لُباب قومه: أفضلهم ۔ "(معجم اللغة العربیة المعاصرة،ج 3،ص 1987،عالم الکتب)

   الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب میں ہے” لبابة بنت الحارث بن حزن الهلالية۔۔۔ هي أم الفضل أخت ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، وزوجة العباس بن عبد المطلب۔۔۔ إنها أول امرأة أسلمت بعد خديجة۔۔۔ ولدت للعباس ستة رجال لم تلد امرأة مثلهم، وهم: الفضل، وبه كانت تكنى ويكنى زوجها العباس أيضا أبو الفضل- وعبد الله الفقيه، وعبيد الله الفقيه، ومعبد، وقثم، وعبد الرحمن، وأم حبيبة سابعة         (الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب،ج 4،ص 1907،1908، دار الجيل، بيروت)

   مرقاۃ المفاتیح میں ہے"(عن لبابة) : بضم اللام هي أم الفضل من قبيلة عامر، وهي زوجة العباس بن عبد المطلب"(مرقاۃ المفاتیح،ج 2،ص 466،دار الفکر،بیروت)

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔ (الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

   بہارشریعت میں ہے "بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔ " (بہارشریعت،ج 03،حصہ15،ص356،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم