Larki Ka Naam Nayab Rakhna Kaisa Hai ?

لڑکی کا نام نایاب رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1859

تاریخ اجراء:13محرم الحرام1445ھ/01اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکی کا نام" نایاب" رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نایاب  کا معنی ہے "وہ چیز جو  میسر نہ آئے ،ناپید،بیش قیمت،وہ چیز جو بہت کم میسر آئے،عمدہ ،قابل تعریف وغیرہ " لہذا معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا جائز ہے البتہ  بہتر یہ ہے کہ بچیوں کے نام صحابیات اور نیک خواتین کے نام پر رکھے جائیں اور  بچوں کے نام انبیائے کرام ،صحابہ کرام اور بزرگان دین کے ناموں پر رکھے جائیں  تاکہ ان کی برکتیں حاصل ہوں ۔ حدیث مبارک میں نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "تسموا بخیارکم" یعنی اپنے اچھوں کے نام پر نام رکھو۔

   اردو کی مشہور لغت فیروز اللغات میں ہے"نایاب:(1)وہ چیز جو میسر نہ آئے،ناپید(2)بیش قیمت(3)وہ چیز جو بہت کم میسر آئے" (فیروز اللغات،صفحہ1403،فیروز سنز،لاہور)

   فرہنگ آصفیہ میں ہے"نایاب:(1)نادر کمیاب،ناموجود،عنقا صفت(2)عمدہ ،مختصر،قابل تعریف" (فرہنگ آصفیہ ،جلد2،حصہ4،صفحہ1260،مشتاق بک کارنر،لاہور)

   نوٹ:نام رکھنے کے حوالے سے مزید معلومات اور ناموں کے انتخاب کے لیے مکتبۃ المدینہ کی کتاب"نام رکھنے کے احکام"کا مطالعہ کریں،اس کتاب کو درج ذیل لنک سے ڈاؤنلوڈ کرسکتے ہیں۔

https://data2.dawateislami.net/Data/Books/Download/ur/pdf/2014/801-1.pdf

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم