Larki Ka Naam Insha Rakhna Kaisa ?

لڑکی کا نام انشاء رکھنا کیسا ؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1230

تاریخ اجراء:       07 ربیع الثانی 1444 ھ/04نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکی کا نام ’’انشاء‘‘ رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ’’انشاء‘‘ عربی زبان کا لفظ ہے، اورمصدرہے ۔اس کے معنی: پیدا کرنےاور ایجاد کرنے کے ہیں ۔اورمصدر،اسم فاعل اوراسم مفعول دونوں  کے معنی میں استعمال ہوتاہے ۔تویوں اس کامعنی:" ایجادکرنے والا،"بھی بن سکتا ہے ۔ اور"پیداکیاگیا" بھی بن سکتا ہے ۔لہذااس اعتبارسے  یہ نام رکھنا جائزتو ہے، لیکن حدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے لہذا بہتر یہی ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ سلم کی ازواج مطہرات ،بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات  رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائےکہ  امیدہے کہ اس کی وجہ سے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی شامل حال ہو گی۔

   نوٹ: ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم