Larke Ka Naam Shams Rakhna

 

لڑکے کا نام شمس رکھنا

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3372

تاریخ اجراء: 14جمادی الاخریٰ 1446ھ/17دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکےکا نام ”شمس“رکھنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شمس کا معنی سورج  ہے ،یہ نام رکھناجائز ہے ،البتہ  بہتر یہ ہے کہ اس کے بجائے بچے کا نام انبیاء کرام ،صحابہ کرام اور نیک لوگوں کے نام پر رکھا جائے ۔

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو۔  (الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

   بہار شریعت میں ہے” بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم  والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر   نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“(بہار شریعت ، جلد3، حصہ16،صفحہ356، مکتبۃ المدینہ )

    اور ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے اوردرج ذیل لنک سےیہ کتاب ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہے۔

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam#

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم