Ladki Ka Naam Anfal Rakhna Kaisa ?

لڑکی کا نام انفال رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2322

تاریخ اجراء: 19جمادی الاول1445 ھ/04دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکی کا نام انفال رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      لڑکی کانام انفال رکھنادرست ہے ، انفال ، یہ نفل کی جمع ہے، اس کے معنی ہیں: اموالِ غنیمت، ہدایا، تحائف،عطایا ۔

      لسان العرب میں ہے: ” النفل، بالتحريك: الغنيمة والهبة۔۔۔۔ والجمع أنفال “ ترجمہ: نفل  ف کے فتحہ کے ساتھ غنیمت اور تحفہ کو کہتے ہیں اور ا س کی جمع انفال ہے۔(لسان العرب، جلد11، صفحہ670، دار صادر ، بيروت)

      نوٹ: یاد رکھیں کہ شریعتِ مُطہَّرہ نے نام رکھنے کا یہ اصول بیان کیا ہے کہ نام اچھا اور بامعنی ہونا چاہیے ۔ اولاد کا حق ہے کہ اس کا نام اچھا رکھا جائے ، لہٰذا بچے کا نام محمد رکھنا چاہیے اور پکارنے کے لیے انبیائے کِرام علیہم السلام یا صحابہ و اولیا رحمۃ اللہ علیہم کے ناموں کی نسبت سے کوئی نام رکھ لینا چاہیے اور بچیوں کے نام صحابیات اور نیک بیبیوں رحمۃ اللہ علیہن کے نام پر رکھنے چاہئیں تاکہ ان کی برکتیں حاصل ہوں ۔

          ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لیے دعوتِ اسلامی کے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”نام رکھنے کے احکام“ پڑھیں ۔ اس میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے اسلامی نام بھی لکھے ہوئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر کوئی سا بھی اچھا نام رکھا جا سکتا ہے ۔ یہ کتاب دعوت اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم