Ladki Ka Naam Anabia Rakhna

لڑکی کا نام انابیہ رکھنا

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2092

تاریخ اجراء: 23محرم الحرام1444 ھ/22اگست2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکی کانام انابیہ رکھنادرست ہے یانہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انابیہ نام  رکھنادرست ہے ، انابیہ کا مطلب ہے :" مُشک یا مشک جیسی خوشبو۔"

   المعجم الوسیط میں ہے” (الأناب) المسك أو عطر يشبهه“ترجمہ:اناب کا معنی مشک یا مشک جیسی عطر ہے۔) المعجم الوسیط،ص 28،دار الدعوۃ(

   یاد رکھیں کہ شریعتِ مُطہَّرہ نے نام رکھنے کا یہ اصول بیان کیا ہے کہ نام اچھا اور بامعنی ہونا چاہیے ۔ اولاد کا حق ہے کہ اس کا نام اچھا رکھا جائے ، لہٰذا بچے کا نام محمد رکھنا چاہیے اور پکارنے کے لیے انبیائے کِرام علیہم السلام یا صحابہ و اولیا رحمۃ اللہ علیہم کے ناموں کی نسبت سے کوئی نام رکھ لینا چاہیے اور بچیوں کے نام صحابیات اور نیک بیبیوں رحمۃ اللہ علیہن کے نام پر رکھنے چاہئیں تاکہ ان کی برکتیں حاصل ہوں ۔

    ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لیے دعوتِ اسلامی کے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”نام رکھنے کے احکام“ پڑھیں ۔ اس میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے اسلامی نام بھی لکھے ہوئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر کوئی سا بھی اچھا نام رکھا جا سکتا ہے ۔ یہ کتاب دعوت اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم