Kabir Naam Rakhna Kaisa Hai ?

کبیر نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2039

تاریخ اجراء: 16ربیع الاول1445 ھ/03اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کبیر نام رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کبیر نام رکھنا جائز ہے۔بہار شریعت میں ہے:’’بعض اسماء الٰہیہ جن کا اطلاق غیراﷲ پر جائز ہے، ان کے ساتھ نام رکھنا جائز ہے، جیسے علی، رشید، کبیر، بدیع ، کیونکہ بندوں کے ناموں میں وہ معنی مراد نہیں ہیں جن کا ارادہ اﷲتعالیٰ پر اطلاق کرنے میں ہوتا ہے اور ان ناموں میں الف ولام ملا کر بھی نام رکھنا جائز ہے، مثلاً العلی، الرشید۔“(بہار شریعت ،جلد3،حصہ 16،صفحہ602،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم