Iram Naam Rakhna Kaisa?

ارم نام رکھنا کیسا ہے؟

مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر:WAT-1796

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ارم نام رکھناکیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    لغت کے اعتبار سے ”ارم“ کے مختلف معانی ہیں:”بہشت، جنت، بہشت کے نمونے پر شداد بن عاد  کا بنوایا ہوا باغ، قوم عاد کا شہر، جس کا طول اور عرض بارہ بارہ  فرسنگ تھا۔“ (رابعہ اردو لغت، ص74،مطبوعہ: لاھور)

   اسی طرح یہ معانی بھی ہیں  :"داڑھ  ،  صحرائی راستہ کا علامتی پتھر ،  تباہ شدہ قوم جس کی ایک شاخ عاد  ہے   ۔"( القاموس الوحید ،صفحہ 120 ،مطبوعہ: کراچی )

   تاج العروس میں ہے :’’ارم    ۔۔۔والد عاد الاولى، او الاخيرة، او اسم بلدتهم  التي كانوا فيها     او قبيلتهم ترجمہ :’’ارم “قوم عاد اولی یا اخری کے جد اعلی  کانام ہے یا  جس شہر میں وہ رہتے ہیں  اس کا نام   ہے یا ان کے قبیلہ کا نام    ہے ۔            (تاج العروس ،جلد 31 ،صفحہ 206 ، دار احیاء التراث )

   جنت و بہشت  والےمعنیٰ کے اعتبار سے یہ نام رکھنے میں تو حرج نہیں ہے، لیکن   تباہ شدہ قوم یاجس شہر پر عذابِ الہٰی آیا تھا،اس  معنی کالحاظ رکھتے ہوئے یہ نام نہ رکھا جائے ۔

   نیز بچیوں کا نام رکھنے کے حوالے سے بہتریہ  ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات،بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات  رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائےکہ اس کی وجہ سے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی شامل حال ہو گی۔

   اور ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےلیےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے ۔درج ذیل لنک سےیہ کتاب ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہے۔

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam#

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم