Hashir Ebad Khan Naam Rakhna Kaisa Hai ?

حاشر عباد خان نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1544

تاریخ اجراء: 12رمضان المبارک1444 ھ/03اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ”حاشر عباد خان “نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حاشرکا معنی ہے ”جمع کرنے والا “اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک ناموں میں سے ایک نام ”حاشر“ بھی ہےاور ”عباد “عبد کی جمع ہے جس کا معنی ہے بندہ،غلام۔ حاشر عباد خان نام رکھنا جائز ہے، البتہ  بہتر یہ ہے کہ اصل نام محمد رکھا جائے اور پکارنے کے لیے حاشر یا حاشر خان نام رکھ لیا جائے، تو اس طرح مکمل نام”محمد حاشر “یا ”محمد حاشر خان“ ہو جائے گا، اور محمد نام رکھنے کی برکات بھی ملیں گی ۔

   صحیح بخاری شریف  میں حدیث پاک ہے” قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لي خمسة أسماء: أنا محمد، وأحمد وأنا الماحي الذي يمحو الله بي الكفر، وأنا الحاشر الذي يحشر الناس على قدمي، وأنا العاقب “ترجمہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:میرے پانچ نام ہیں ۔میں محمد ہوں ،میں احمد ہوں ،میں ماحی یعنی مٹانے والا ہوں کہ اللہ میرے ذریعے کفر کو مٹائے گا،میں حاشر ہوں کہ اللہ پاک میرے قدموں پر لوگوں کو جمع فرمائےگا،اور میں انبیاء میں سب سے آخر میں آنے والا ہوں۔(صحیح بخاری،جلد04،صفحہ185،دارطوق الجاۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم