Ghiasuddin Naam Rakhna Kaisa Hai ?

غیاث الدین نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1476

تاریخ اجراء: 16شعبان المعظم1444 ھ/09مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرے بیٹے کا نام امیر اہلسنت دامت برکاتھم العالیہ نے غیاث  رکھا ہے ، اب گھر کے قریبی افراد چاہتے ہیں کہ " غیاث الدین" نام رکھ لیا جائے ، تو رہنمائی فرما ئیے کہ یہ نام رکھا جا سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! "غیاث الدین" نام رکھ سکتے ہیں،البتہ! بہتریہ ہے کہ اولاًبیٹے کانام صرف"محمد"رکھیں، کیونکہ حدیث پاک میں "محمد" نام رکھنے کی فضیلت اورترغیب ارشادفرمائی گئی ہے اورظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہا" محمد" نام رکھنے کی ہے اورپھرپکارنے کے لیےمذکورہ بالانام رکھ لیجیے۔

   غیاث الدین نام کے متعلق تفصیل :

   "غیاث" کا ایک معنی "مدد "ہے۔  اور " غیاث الدین " کا مطلب ہو   گا:" دین کی مدد " اور یہ معنی بالکل درست ہے۔

   لغت کی مشہور کتاب"  المنجد " میں ہے :" الغیاث" یعنی   کھانے وغیرہ کی مدد ۔   (المنجد ، صفحہ 621، مطبوعہ  خزینہ علم و ادب)

محمدنام رکھنے کی فضیلت:

   کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ” من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا  پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔ (کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)

   رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحظر ولاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم