مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری
فتوی نمبر: WAT-1274
تاریخ اجراء: 22ربیع الثانی 1444 ھ/18نومبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بچے
کا نام غزالی رکھ سکتے ہیں امام غزالی کی نسبت سے اور اس
کا معنی کیا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
امام
غزالی کا نام"محمد" ہے ۔اورمحمدنام رکھنے کی فضیلت
وترغیب حدیث پاک میں
ارشادہوئی ہے ۔اس لیے لڑکے کانام اولاصرف محمدرکھیں ۔ہاں
بعدمیں نسبت کے لیے غزالی
رکھناچاہیں تورکھ سکتے ہیں ۔
امام غزالی کوغزالی کہنے کی دووجوہات بیان
کی گئی ہیں :
(الف)ایک
یہ کہ یہ لفظ "غزال"زاء کی تشدیدکےساتھ ،جس
کامعنی: بہت زیادہ اون کاتنے
والا،سے بناہے ۔ ان کے والدماجد اون کات کربیچتے تھے یعنی
دھاگے کاکاروبارکرتے تھے ،اس لیے ان کاخاندان، غزالی کے نام سے مشہور
ہوا۔کہاجاتاہے کہ امام غزالی علیہ
الرحمۃ نے اس کا انکار فرمایا ہے ۔
(ب)دوسری
وجہ یہ کہ زاء پرتشدیدنہیں
،اس صورت میں یہ غزالہ سے ہے ،غزالہ طوس کی ایک بستی
ہے ،جہاں امام غزالی علیہ الرحمۃ کی ولادت ہوئی تھی
،اس کی نسبت سے آپ کوغزالی کہاگیا۔کہاجاتاہے کہ یہ
وجہ خودامام غزالی علیہ الرحمۃ سے مروی ہے ۔
سلمان بن محمد بجیرمی مصری
شافعی رحمۃ اللہ تعالی علیہ (متوفی 1221ھ)تحفۃ
الحبیب علی شرح الخطیب میں فرماتے ہیں:” (وقد اختار الغزالي) هو بتشديد الزاي
المعجمة نسبة إلى الغزل؛ لأن والده كان يكثر من غزل الصوف. وقال النووي: إنه
بتخفيف الزاي نسبة إلى غزالة قرية من قرى طوس.اهـ ملخصا “ترجمہ:(مصنف کا قول:غزالی نے اختیار
کیا)غزالی "زاء"کی تشدید کے ساتھ غزل کی
طرف منسوب ہےکیونکہ آپ کے والد کثرت کے ساتھ اون کاتا کرتے تھے ۔اور
امام نووی نے فرمایا:غزالی"زاء "تخفیف کے ساتھ
،طوس کے دیہاتوں میں سے ایک دیہات غزالہ کی طرف
منسوب ہے ۔(تحفۃ الحبیب
علی شرح الخطیب،ج 1،ص 136،دار الفكر، بیروت)
التبیان
فی آداب حملۃ القرآن للنووی
میں ہے” الغزالي هو
محمد بن محمد بن محمد بن أحمد وهكذا يقال بتشديد الزاي وقد روي عنه أنه أنكر هذا
وقال إنما أنا الغزالي بتخفيف الزاي منسوب إلى قرية من قرى طوس يقال لها غزالة“ترجمہ:الغزالی،یہ محمدبن
محمدبن محمدبن احمدہیں اوراسی طرح زاء کی تشدیدکے ساتھ یہ
لفظ بولاجاتاہے اوران سے مروی ہے کہ انہوں نے اس کاانکارکیاہے اورفرمایامیں
غزالی ہوں ،جس میں زاء پرتشدیدنہیں ہے ،جوکہ طوس کی
ایک بستی کی طرف منسوب ہے،جسے غزالہ کہاجاتاہے ۔(التبیان فی آداب حملۃ القرآن،ص
215،دار ابن حزم ،بیروت)
محمدنام
رکھنے کی فضیلت:
کنز
العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ” من ولد
له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت
اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا
بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔(کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)
رد
المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی
علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس
باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور
اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی
الدر المختار،کتاب الحظر ولاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر، بیروت )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت ہے یا نہیں؟
نبی یا نَبِیَّہ نام رکھنا کیسا؟
محمد رافِع نام رکھنا کیسا؟
اللہ عزوجل کے ناموں سے پہلے لفظِ عبد لگانے کا حکم؟
رحمٰن نام رکھنا کیسا ؟ اگر ناجائز ہے ، تو کیا ڈاکومنٹس سے تبدیل کروانا ہوگا ؟
فرشتوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھنا کیسا ؟
ارحم نام رکھنا کیسا ؟
محمدمسیب نام رکھنا