Fajar Fatima Naam Rakhna Kaisa ?

فجر فاطمہ نام رکھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2125

تاریخ اجراء: 09ربیع الثانی1445 ھ/25اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فجر فاطمہ نام رکھنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فجر فاطمہ نام رکھنا جائز ہےکہ فجرکامعنی ہے " صبح کی روشنی۔"

   البتہ !بہتریہ  ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات،بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات  رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائےکہ حدیث پاک میں اچھے لوگوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے نیزامیدہے کہ  اچھے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی  بچی کےشامل حال ہو گی۔

   المنجد میں ہے"الفجر:صبح کی روشنی"(المنجد،صفحہ628،مکبتہ قدوسیہ ،لاہور)

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:  ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔)الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت(

   بہار شریعت میں ہے: ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“(بہار شریعت ، جلد3، حصہ15،صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم