Dua Naam Rakhna Kaisa Hai ?

دعا نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1784

تاریخ اجراء: 09ذوالحجۃالحرام1444 ھ/28جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   دعانام رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دعا عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی  "پکارنا" ہے،اور یہ ایک مذہبی نام ہے بہتر ہے کہ اسے نہ رکھیں کہ جو اس بچی کو بُرا کہے تو یوں کہنا عجیب  سا لگے کہ  دعا اچھی نہیں گندی ہے وغیرہ۔

   بہترہے کہ بچیوں کے نام صحابیات، تابعیات اور نیک مسلمان خواتین کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کر کے رکھ لیا جائے۔

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:  ”تسموا بخياركم واطلبوا حوائجكم عند حسان الوجوه“ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو اور اپنی حاجتیں اچھے چہرے والوں سے طلب کرو۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

   بہار شریعت میں ہے: ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“ (بہار شریعت ، جلد3، حصہ15،صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم