Dawood Aur Saad Naam Rakhna Kaisa Hai ?

داوداورسعدنام رکھناکیسا؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی 

فتوی نمبر: WAT-1611

تاریخ اجراء: 16شوال المکرم1444 ھ/07مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

  آپ بیٹے کا نام  رکھنے کےلئے کوئی اچھا سا نام بتادیں، ہم نے تو داؤد اور سعد نام سوچا ہے، آپ کے ذہن میں اگر ا س سے اچھا کوئی نام ہے تو وہ بتادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بچے کا نام داؤد اور سعد رکھنا جائز اور مستحب ہے کہ ان دونوں ناموں میں سے ایک نام جلیل القدر نبی مرسل حضرت داؤد علی نبینا وعلیہ الصلاۃ والسلام کا ہے اور دوسرا نام عظیم صحابی رسول،صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم، حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ کا ہے  اورحدیث مبارک میں انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام   اورنیک لوگوں کے ناموں پرنام رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے ۔

   البتہ !بچے کے نام میں بہتر یہ ہے کہ  اولاً صرف محمد یا احمد نام رکھا جائے کہ حدیثوں میں اس نام کی بہت برکات بیان ہوئی ہیں اور یہ برکات تنہا محمد یا  احمد نام رکھنے کی ہیں۔لہذا مشورہ ہے کہ بچے کا نام اولاً محمد یا احمد رکھا جائے، اس کے بعد پکارنے کے لیے داؤد یا سعدیا انبیاء کرام  علیہم الصلوۃ والسلام،  صحابہ کرام، اہلبیت اطہار اور اولیاء عظام کے ناموں میں سے کوئی اور نام رکھ لیاجائے  ایسا کرنے سے نام محمدیااحمد اور دوسرانام جو رکھا جائےگا، دونوں کی برکتیں ملیں گی۔ ان شاء اللہ عزوجل۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم