Beti Ka Naam Musfah Rakhna Kaisa Hai ?

بیٹی کا نام مصفح رکھنا کیسا  ہے ؟

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-782

تاریخ اجراء:20ربیع الثانی1444 ھ  /16نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بیٹی کا نام ”مصفح“ رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مُصَفَّح“ (ف کی تشدید کے ساتھ،اس )کا معنی ہے: چوڑا، جس پر چوڑے پتھر ہوئے لگےہوں۔اور ”مُصْفَح“ کا معنی ہے: چوڑا، الٹا جھکا ہوا، چہرے کے لیے بولا جائے تو اس کا معنی ”ملائم و خوبصورت“ ہوگا۔دونوں میں سے کوئی بھی نام رکھا جائے ، تو نام رکھنا جائز ہے۔

   خیال رہے کہ شریعتِ مُطہَّرہ نے نام رکھنے کا یہ اصول بیان کیا ہے کہ نام اچھا اور بامعنی ہونا چاہیے۔لڑکوں کے نام اگر انبیائےکرام علیہم الصلوٰۃ والسلام اور سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کے نام پر ہوں تو اچھا ہے کہ ان کے ناموں کی برکتیں حاصل ہو ں گی۔اور بچیوں کے نام نیک صالحات بیبیوں کے نام پر رکھیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم