Bete Ka Naam Muhammad Hamid Raza Rakhna Kaisa ?

بیٹے کا نام محمد حامد رضا رکھنا کیسا ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1736

تاریخ اجراء: 20ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/09جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

         میں اپنے بیٹے کا نام محمد حامد رضا رکھنا چاہتا ہوں، تو کیا یہ درست ہے اور کیا یہ نام بھاری تو نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ’’حامد‘‘ کا معنی ’’حمد کرنے والا‘‘ ہے۔  اور یہ نام حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے مبارک ناموں میں سے ہے، لہذ ابچے کا یہ نام رکھنا نہ صرف جائز بلکہ کثیر برکتوں کا باعث بھی ہو گا، نیز اس میں مزید بہتر یہ ہے کہ بچے کا اصل نام ’’محمد‘‘ رکھیں اور پکارنے کے لئے ’’حامد رضا‘‘یوں بچے کا پورا نام ’’محمد حامد رضا‘‘ ہو جائے گا۔

   رہا یہ نام بھاری ہونےکا معاملہ: تو یاد رہے کہ یہ  مبارک و متبرک نام ہے، لہذا اس کے بھاری ہونے کا نظریہ رکھنا درست نہیں۔نیزہمیں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی حدیث پاک میں ترغیب دلائی گئی ہے،تواچھے ناموں سے برکت کی ہی  امیدرکھی جائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم