Bete Ka Naam Hadid Rakhne Ka Hukum

بیٹے کا نام ”حدید“ رکھنا

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1490

تاریخ اجراء:24رمضان المبارک1445 ھ/04اپریل2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بیٹے کا نام حدید رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حدید کامعنی لوہا، لوہے کی سلاخ ، تیز ، اور غصہ وغیرہ کے ہیں ۔ لہٰذا اس کے بجائے بہتریہ ہے کہ آپ اپنے بچوں کے نام انبیاء کرام ، صحابہ کرام اور اولیاء کرام کے ناموں پر رکھیں  کہ ان کی برکتیں حاصل ہوں۔ناموں کی معلومات کے لئے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”نام رکھنے کے احکام“ کا مطالعہ فرمائیں۔ یہ کتاب دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net پر موجود ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم