Barzah Fatima Naam Rakhne Ka Hukum

بچی کا نام برزہ فاطمہ رکھنا کیسا؟

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2403

تاریخ اجراء: 14رجب المرجب1445 ھ/26جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    بچی کا نام  بَرْزَہ فاطمہ رکھنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ بڑا مقدس اور اچھی نسبت والا نام ہے ۔اس لئے کہ  "  بَرْزَہ "  ایک مشہور  صحابیہ حضرت برزہ بنت مسعود رضی اللہ عنہا کا نام ہے، جو کہ حضرت صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ تھیں، حجۃ الوداع کے موقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کرکے مشرف بااسلام ہوئیں،اور لغت عرب میں( برزہ  )کا معنی ہے "پاکدامن خاتون " لہذا  صحابیہ رضی اللہ عنہا کی نسبت سے بچی کا نام "برزہ"اور شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنھا کی نسبت سے آخر میں لفظ فاطمہ ملانا       باعثِ  برکت  ہے۔

   چنانچہ طبقات  ابن سعد میں ہے :” بَرْزَة  بِنْت  مسعود بن عمرو بن عمير الثقفي، تزوجها صفوان بن أمية بن خلف ، فولدت له عبد الله الأكبر وهو الطويل قتل مع عبد الله بن الزبير يوم قتل،و أسلمت برزة وبايعت رسول الله، صلى الله عليه وسلم، في حجة الوداع۔“یعنی :حضرت برزہ بنت مسعود رضی اللہ عنھا سے حضرت صفوان بن امیہ نے نکاح کیا ،اور ان کے  بطن سے ایک  بیٹا پیدا ہوا ،جو طویل القامت تھا ،اس   کا نا م عبد اللہ اکبر رکھا گیا ، اور یہ حضرت عبد اللہ بن زبیر کیساتھ خونریزی کے دن شہید کردیئے گئے ،اور حضرت برزہ بنت   مسعود رضی اللہ عنھا حجۃ الوداع کے موقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کرکے مشرف بااسلام ہوئیں۔“ (طبقات ابن سعد، جلد08، صفحہ 297، مطبوعہ دار صادر،بیروت )

   القاموس المحیط میں ہے” امرأة برزة: بارزة المحاسن، أو متجاهرة كهلة جليلة، تبرز للقوم، يجلسون إليها، ويتحدثون، وهي عفيفة“(القاموس المحیط، ص 502، مؤسسة الرسالة ، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم