Barirah Aur Iman Naam Rakhna Kaisa Hai ?

بریرہ اور ایمان نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1762

تاریخ اجراء: 02ذوالحجۃالحرام1444 ھ/21جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا  درج ذیل نام کے معانی  بتا سکتے ہیں ؟

   :1 barirah

   emaan:2

      ان  ناموں میں  سے کو نسا نام بچی کے لیے  زیادہ بہتر ہو گا اور وہ کیسے لکھا جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اردو میں ان کو  اس طرح لکھا جائے گا:  بریرہ ،ایمان۔

   ان کے معانی  درج ذیل ہیں:

   (1)بریرہ:ایک درخت کا پھل۔(نام رکھنے کے احکام،ص148،مکتبۃ المدینہ)

       بریرہ رضی اللہ عنھا بروزن کریمہ صحابیہ ہیں،حضرت عائشہ صدیقہ کی مولاۃ یعنی آزادکردہ لونڈی ہیں۔(تہذیب الاسماء واللغات،ج02،ص332،بیروت)(الثقات لابن حبان،ج03،ص38،ہند)

   (2)ایمان:عقیدہ،مذہب وغیرہ۔(فیروز اللغات،ص158،لاہور)

ان کے ذریعے نام رکھنے کی تفصیل:

   ان میں سے ایمان نام رکھنا، نامناسب  ہے  کیونکہ   بول چال  میں اس  طرح  بولا جا سکتا ہے  ایمان  چلی گئی یا بیمار ہوگئی ۔  

   بریرہ نام  رکھ سکتے ہیں  بلکہ بہترہے کہ یہ نیک وصالحہ بی بی کا نام ہے اورحدیث پاک میں نیکوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے ۔اوراس سے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:”تسموا بخياركم واطلبوا حوائجكم عند حسان الوجوه“ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو اور اپنی حاجتیں اچھے چہرے والوں سے طلب کرو۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

   بہار شریعت میں ہے: ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“ (بہار شریعت ، جلد3، حصہ15،صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم