Baghdad Raza Muawiya Naam Rakhna Kaisa?

بغداد رضا  معاویہ نام رکھناکیسا؟ 

مجیب:محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1106

تاریخ اجراء:26صفرالمظفر1444 ھ/23ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بغداد رضا  معاویہ نام رکھنا  کیسا ؟ اور بغداد  کے کیا  معنی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ سب نام   ایک ساتھ یا  الگ الگ رکھے جا سکتے   ہیں ۔اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ۔لیکن اسلاف میں دو،دو،تین تین نام رکھنے کارواج نہیں تھا۔اگراس وجہ سے دو،دونام اکٹھے  نہ رکھیں توبھی ٹھیک  ہے ۔

   اورمعاویہ نام ،جلیل القدرصحابی رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم،کاتب وحی،ام المومنین حضرت سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہا کے بھائی جان،حضرت سیدنامعاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ تعالی عنہما کانام ہے اورحدیث پاک میں  فرمایاگیا:"تسموابخیارکم"ترجمہ:اچھوں کے نام پرنام رکھو۔

   لہذاان کی نسبت سے اگر"معاویہ"نام رکھاجائے گاتوان شاء اللہ عزوجل اس کی برکتیں نصیب ہوں گی ۔

   بغداد: عراق کا  دار  الحکومت۔ اس شہر کو کئی اولیاء کرام بالخصوص حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ  کے ساتھ نسبت حاصل ہے ۔اسی لیے مسلمان احترام کے طور پر  اسے بغداد شریف بھی کہتےہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم