فتوی نمبر:WAT-3006
تاریخ اجراء: 21صفر المظفر1446 ھ/27اگست2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا ہم اپنی بیٹی کا نام ”امۃ المریم “ رکھ سکتے ہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
لفظِ" اَمَۃ" کا معنٰی ہے:" کنیز وغیرہ"۔اور "مریم "حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام کی والدہ کا نام ہے ،جس کا معنیٰ ہے:" پاک دامن "دونوں کوملا کر اس کا معنی بنے گا:"حضرت مریم رضی اللہ عنہا کی کنیز" ۔لہذا معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا جائز ہے ،البتہ! عام بول چال کے اعتبار سے اس نام کے مشکل ہونے کی وجہ سے،لوگوں کا اسے بگاڑ دینا ممکن ہے،لہذا بہتر یہ ہے کہ اکیلا مریم یا کوئی آسان ، اسلامی نام رکھ لیا جائے۔بچی کا نام رکھنے میں بہتریہ ہے کہ نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات، بیٹیوں، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائےکہ حدیث پاک میں اچھے لوگوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے، نیزامیدہے کہ اچھے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی بچی کےشامل حال ہو گی۔
المعجم الوسیط میں ہے” الامۃ:باندی، بندی، جیسے "یا امۃ اللہ"اے خدا کی بندی۔(المعجم الوسیط،ص 54،مطبوعہ لاہور)
فیروز اللغات میں ہے”مریم:پارسا ،با عصمت ،پاک دامن ،حضرت عیسی علیہ الصلاۃ و السلام کی والدہ ماجدہ کا نام۔ (فیروز اللغات،ص 1297،فیروز سنز،لاہور)
الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں ، جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ، ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے ، امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شاملِ حال ہو۔“(بھار شریعت ، جلد3،حصہ 15، صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
نوٹ : ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لیے دعوتِ اسلامی کے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”نام رکھنے کے احکام“ پڑھیں ۔ اس میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے اسلامی نام بھی لکھے ہوئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر کوئی سا بھی اچھا نام رکھا جا سکتا ہے ۔ نیچے دئے گئے لنک سے یہ کتاب ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہے ۔
https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت ہے یا نہیں؟
نبی یا نَبِیَّہ نام رکھنا کیسا؟
محمد رافِع نام رکھنا کیسا؟
اللہ عزوجل کے ناموں سے پہلے لفظِ عبد لگانے کا حکم؟
رحمٰن نام رکھنا کیسا ؟ اگر ناجائز ہے ، تو کیا ڈاکومنٹس سے تبدیل کروانا ہوگا ؟
فرشتوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھنا کیسا ؟
ارحم نام رکھنا کیسا ؟
محمدمسیب نام رکھنا