Bachi Ka Naam Rabab Rakhne Ka Hukum

بچی کا نام رباب رکھنا کیسا ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-535

تاریخ اجراء: 08ربیع لاول1444 ھ  /05اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیابچی کا رَباب نام رکھ سکتے ہیں ؟اس کے کیامعنی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بچی کا نام رباب رکھ سکتے ہیں ،اس کے معنی ”سفید بادل “ ہیں اور یہ ایک صحابیہ کانام بھی ہے،امام ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے اپنی کتاب( الاصابہ فی تمییز الصحابہ، جلد8، کتاب النساء، حرف الراء ، دارالکتب العلمیہ بیروت ) میں ان کا ذکر فرمایا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم