Bachi Ka Naam Muammal Rakhna Kaisa Hai ?

بچی کا نام مؤمَّل رکھنا

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2827

تاریخ اجراء:21ذوالحجۃالحرام1445 ھ/28جون2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ  بچی کانام  مؤمَّل رکھنا کیساہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لفظ ِمؤمَّل کا معنی ہے:"دس گھوڑوں کی ریس میں آٹھویں نمبر پر آنے والا گھوڑا"(مطلب ریس میں  ہارجانے والا گھوڑا)پس یہ کوئی مناسب معنی نہیں ہے اوریہ صیغہ بھی مذکروالاہے ،لہذامناسب یہ ہے کہ یہ نام نہ رکھاجائے ۔بلکہ بہتر یہ ہے کہ بچی  کا نام  صحابیات ،صالحات  علیہم الرضوان کے نام پر  رکھیں ،تاکہ ان کے نام کی برکات بھی حاصل ہوں کہ احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اچھے نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی ہے۔

   چنانچہ سنن ابو داؤد شريف میں حضرت سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:” أنکم تدعون یوم القیامۃ بأسمائکم وأسماء آبائکم، فأحسنوا أسمائکم‘‘ ترجمہ: قیامت کے دن تم اپنے ناموں اور اپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤ گے، اس لئے اپنے نام اچھے رکھا کرو۔(سنن ابو داؤد، باب فی تغییر الاسماء، رقم :4948، ص 1250،دار ابن کثیر ،بیروت )

   لغت کی مشہور کتاب المعجم الوسیط میں لفظِ " مؤمَّل "کے معنی کے متعلق ہے: ’’(المؤمَّل): الثامن من الخيل الحلبة العشرة ‘‘ترجمہ: دس گھوڑوں میں آٹھواں نمبر  گھوڑا"مؤمل" ہے۔(المعجم الوسیط،باب الالف،ص28، المکتبۃ الشروق الدولیۃ)

   القاموس الوحید میں ہے”المؤَمَّل:دوڑ کے دس گھوڑوں میں سے آٹھواں۔(القاموس الوحید،ص 135،ادارہ اسلامیات ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم