Bachi ka Naam Mehwish Rakhna Kaisa?

بچی کا نام مہوش رکھنا کیسا ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1698

تاریخ اجراء: 12ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/01جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچی کا نام   ”مہوش “رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ نام رکھ سکتے ہیں ۔اس کی تفصیل یہ ہے کہ :

   لغت میں” مہوش “کے  یہ معانی آتے ہیں:چاندکی مانند ۔ نہایت خوبصورت۔ وغیرہ۔(فرہنگ آصفیہ،ج04،ص1210 ،مطبوعہ: لاہور)(رابعہ اردو لغت ،ص1130،نئی دہلی،انڈیا)

   پس معنی کے اعتبارسےیہ نام رکھنےمیں حرج نہیں ہے۔ البتہ! بہتریہ  ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات، نانیوں، دادیوں، صحابیات  رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائے، کہ اس کی وجہ سے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی شامل حال ہو گی۔اورحدیث پاک میں نیکوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب بھی ارشادفرمائی گئی ہے ۔

   نوٹ: ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےلیےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم