Bachi Ka Naam Manahil Rakhna Kaisa Hai ?

"مناہل" نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1355

تاریخ اجراء:       20جمادی الاخریٰ1444 ھ/13جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    لڑکی کا مناہل نام رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِs الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   " مناہل" "منھل" کی جمع ہے ، اس کا معنی "گھاٹ ، چشمہ" ہے، یہ نام رکھنا جائز ہے۔ لیکن بہتر یہ ہے کہ ازواج مطہرات یا صحابیات  یادوسری نیک خواتین میں سے کسی کے نام پر نام رکھاجائے کہ نیکوں کے نام پرنام رکھنے کی حدیث پاک میں ترغیب دلائی گئی ہے اورامیدہے کہ اس سے نیکوں کی برکات بچی کوملیں گی۔ حدیث مبارک میں نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" تسموا بخیارکم"یعنی اپنے اچھوں کے نام پر نام رکھو۔

نوٹ: اچھے ناموں کے متعلق  معلومات کے کے لئےمکتبۃ المدینہ سے شائع کردہ رسالہ "نام رکھنے کے احکام"کا مطالعہ کریں،اس میں اچھے نام بھی موجود ہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم