Bache Ka Naam Zulqarnain Rakhna Aur Hazrat Zulqarnain Kaun Hain ?

 

بچے کا نام "ذوالقرنین" رکھنا اور حضرت ذوالقرنین کون ہیں ؟

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3014

تاریخ اجراء: 23صفر المظفر1446 ھ/29اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

       ذوالقرنین نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ذوالقرنین نام رکھ سکتےہیں ، یہ حضرت سیدنا اسکندر رضی اللہ تعالی عنہ کا لقب ہے، جو حضرت خضر  علی نبیناوعلیہ الصلاۃ و السلام کے خالہ زاد بھائی ، نیک عادل بادشاہ اور اللہ تعالی کے محبوب بندے  ہوئے ہیں اور ان کے لقب پر نام رکھنے میں برکت کی امید کی جا سکتی ہے۔

   حضرت ذوالقرنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کے بارے میں اللہ پاک قرآن پاک کی سورۃ الکھف   میں ارشاد فرماتا  ہے﴿  وَ یَسْــٴـلُوْنَكَ عَنْ ذِی الْقَرْنَیْنِؕ-قُلْ سَاَتْلُوْا عَلَیْكُمْ مِّنْهُ ذِكْرًا﴾ترجمہ کنزالایمان: اور تم سے ذوالقرنین کو پوچھتے ہیں تم فرماؤ میں تمہیں اس کا مذکور پڑھ کر سناتا ہوں۔(پارہ 16،سورۃ الکھف، آیت 83)

   تفسیر صراط الجنان میں اس آیت کے تحت لکھا ہے ”حضرت ذوالقر نین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کا نام اسکندر اور ذوالقرنین لقب ہے۔ مفسرین نے اس لقب کی مختلف وجوہات بیان کی ہیں ، ان میں  سے 4 یہاں  بیان کی جاتی ہیں : (1)…آپ رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ سورج کے طلوع اور غروب ہونے کی جگہ تک پہنچے تھے۔(2)… آپ رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ  کے سر پر دو چھوٹے ابھار سے تھے ۔(3)…انہیں  ظاہری و باطنی علوم سے نوازا گیا تھا ۔(4)… یہ ظلمت اور نور میں  داخل ہوئے تھے۔یہ حضرت خضر عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے خالہ زاد بھائی ہیں ، اُنہوں  نے اسکندریہ شہر بنایا اور اس کا نام اپنے نام پر رکھا۔ حضرت خضر عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ان کے وزیر اور صاحبِ لِواء تھے۔ دنیا میں  چار بڑے بادشاہ ہوئے ہیں  ، ان میں  سے دو مومن تھے، حضرت ذوالقرنین رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ  اور حضرت سلیمان عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور دو کافر تھے نمرود اور بُختِ نصر، اور پانچویں  بڑے بادشاہ حضرت امام مہدی رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ ہوں  گے، اُن کی حکومت تمام روئے زمین پر ہوگی۔ حضرت ذوالقرنین رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ کی نبوت میں  اختلاف ہے ، حضرت علی کَرَّمَ  اللہ  تَعَالیٰ وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے فرمایا کہ وہ نہ نبی تھے نہ فرشتے بلکہ  اللہ عَزَّوَجَلَّ سے محبت کرنے والے بندے تھے،  اللہ عَزَّوَجَلَّ نے انہیں  محبوب بنایا۔ ( صراط  الجنان ،ج 6،ص 28،29،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم