Bache Ka Naam محمد رحمۃ للعالمین Rakhna

 

بچے کا نام محمد رحمۃ  للعالمین رکھنا

مجیب:مفتی محمد حسان عطاری

فتوی نمبر:WAT-3053

تاریخ اجراء: 05ربیع الاول1446 ھ/10ستمبر2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں اپنے بچے کا نام" محمد رحمۃ  للعالمین " رکھنا چاہتا ہوں  ، کیا یہ نام رکھ سکتا ہوں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    یہ نام رکھنا شرعاً جائز نہیں  کہ"   رحمۃ للعالمین"   ہونا  حضور   سید عالم  صلی اللہ تعالی   علیہ  وآلہ وسلم  کی صفت خاصہ  ہے،  لہذا  یہ نام ہر گز نہ   رکھا جائے  ۔ بچے کا نام رکھنے میں بہتریہ ہے کہ اولاًبیٹے کانام صرف "محمد" رکھیں، کیونکہ حدیث پاک میں"محمد"نام رکھنے کی فضیلت اورترغیب ارشادفرمائی گئی ہے اور ظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہانام محمدرکھنے کی ہے، پھرپکارنے کے لیےلڑکے کا نام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامْ کے اسمائے مبارکہ  اور صحابہ  کرام و تابعین عظام اور  بزرگانِ دین رِضْوَانُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْھِمْ اَجْمَعِیْن  نیک لوگوں کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیجیے کہ حدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے ۔

    الخصائص الکبری میں علامہ جلال الدین سیوطی  شافعی علیہ الرحمۃ  (متوفی  911 ھ )نےاس خصوصیت  کے متعلق ایک مستقل باب   لکھا ہے اور اس کو نام دیا  ہے :” باب اختصاصه صلى الله عليه وسلم بأنه بعث رحمة للعالمين حتى الكفار بتأخير العذاب ولم يعاجلوا بالعقوبة كسائر الأمم المكذبة ‘‘ یعنی  یہ باب   اس بارے میں ہے  کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کی خصوصیت ہے کہ آپ کو تمام  جہانوں کی طرف رحمت  بنا کر بھیجا گیا ہے یہاں تک کہ  کفار کی طرف بھی  کہ ان سے عذا ب مؤخر   ہوگیا  اور جلدی ان کو سزا نہ ملی  جیسا کہ بقیہ ان  امتوں کو سزا ملی جنہوں نے اپنے انبیائے کرام کی تکذیب کی ۔ (الخصائص الکبری،ج 2،ص 322، دار الكتب العلمية ، بيروت)

    تاج الشریعہ  علامہ  مولانا مفتی  محمد اختر  رضا خان   قادری رحمۃ اللہ علیہ  سے ہوا کہ  مدار شاہ علیہ الرحمۃ کو   مدار العالمین  کہنا کیسا  (ملخصاً)؟ 

    تو  آپ علیہ الرحمۃ نے   اس کے جواب میں ارشاد فرمایا:” مدار العالمین  کہنا  جائز  نہیں  ،اس لئے کہ  اس کے اکثر  معانی خاصئہ  جناب  رسالت  مآب صلی اللہ علیہ وسلم  ہیں اور دوسرا  معنی   خاصئہ الوہیت  ہے ۔ ( فتاوی تاج الشریعہ  ،   کتاب العقائد ، عقائد متعلقہ  اولیائے کرام، ج 1  ،  ص 373، اکبر بک سیلرز،لاہور)

    مزید ایک مقام پر فرماتے ہیں:”اور "مدار العالمین"کہنا شاہ مدار صاحب کو شرعاً جائز نہیں کہ سرکار ابد قرار علیہ الصلاۃ والسلام کا لقب اقدس" رحمۃ للعٰلمین" ہے تو مدار جملہ عالم ہونا انہیں کا خاصہ ہے۔" (فتاوی تاج الشریعہ،ج 1،ص 377،اکبر بک سیلرز،لاہور)

محمدنام رکھنے کی فضیلت:

    کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔ (کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)

    رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔ (رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحظر والاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر، بیروت)

    الفردوس بماثور الخطاب میں ہے: ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2329، دار الكتب العلمية ، بيروت)

    نوٹ:ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات  اور بچوں اور بچیوں کے اسلامی نام  حاصل کرنے کے لیے مکتبۃ المدینہ کی جاری  کردہ  کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے۔  نیچے دئیے گئے لنک سے آپ اس کتاب کو ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم