مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3202
تاریخ اجراء:17ربیع الثانی1446ھ/21اکتوبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا بچے کا نام محمد مدنی رکھنا درست ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مدنی کا معنی ہے:"مدینے کاباشندہ،مدینے کی طرف منسوب،شہری"اس معنی کے اعتبار سے بچے کا نام محمد مدنی رکھنا بالکل جائز ہے۔ البتہ بہتریہ ہے کہ اولاًبیٹے کانام صرف"محمد"رکھیں، کیونکہ حدیث پاک میں"محمد"نام رکھنے کی فضیلت اورترغیب ارشادفرمائی گئی ہے اور ظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہانام محمدرکھنے کی ہے،پھرپکارنے کے لیے"مدنی"رکھ لیں۔
فیروزاللغات میں ہے"مدنی:مدینہ کاباشندہ۔مدینہ سے منسوب۔شہری۔"(فیروزاللغات،ص1283،فیروزسنز)
کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔(کنز العمال، ج16، ص422، مؤسسة الرسالة، بیروت)
رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے”قال السيوطي:هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن“ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحظر والاباحۃ،ج6،ص417،دار الفکر، بیروت)
امام اہلسنت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:”بہتریہ ہے کہ صرف محمد یا احمدنام رکھے اس کے ساتھ جان وغیرہ اور کوئی لفظ نہ ملائے کہ فضائل تنہا انہیں اسمائے مبارکہ کے وارد ہوئے ہیں۔(فتاوی رضویہ، جلد24، صفحہ691، رضافاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت ہے یا نہیں؟
نبی یا نَبِیَّہ نام رکھنا کیسا؟
محمد رافِع نام رکھنا کیسا؟
اللہ عزوجل کے ناموں سے پہلے لفظِ عبد لگانے کا حکم؟
رحمٰن نام رکھنا کیسا ؟ اگر ناجائز ہے ، تو کیا ڈاکومنٹس سے تبدیل کروانا ہوگا ؟
فرشتوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھنا کیسا ؟
ارحم نام رکھنا کیسا ؟
محمدمسیب نام رکھنا