Bache Ka Naam Malahim Rakhna

لڑکے کانام "ملاحم"رکھنا

فتوی نمبر:WAT-779

تاریخ اجراء:07شوال المکرم 1443ھ09/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکے کانام "ملاحم"رکھنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مَلاحم (یعنی میم کی زبر اورحاء کی زیرکے ساتھ) کےمعانی  ہیں :"جنگیں ، میدانِ جنگ، خون ریزیاں۔"ان معانی کے اعتبار سے دیکھا جائے، تویہ نام رکھنامناسب نہیں ہے، لہٰذا  یہ  نام رکھنے کی بجائےبہتریہ  ہے کہ بچے کانام  محمد رکھا جائے اور پکارنے کے لیے انبیاء  کرام و اولیاء عظام کے ناموں میں سے کسی کے نام  پر رکھا جائے،جیسے محمد ابراہیم، محمد عیسی وغیرہ، لہٰذاانبیاء کرام علیہم السلام،صحابہ کرام علیہم الرضوان یااولیاء عظام علیہم الرحمۃ کے اسماء میں سےکسی نام کا انتخاب کر کےوہ نام رکھ لیں اور بچی کا نام رکھنا ہو، تو بہتریہ  ہے کہ نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات ،بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات  رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائےکہ اس کی وجہ سے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی شامل حال ہو گی۔

   اور ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےمکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے اوردرج ذیل لنک سےیہ کتاب ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہے۔

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ