مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3086
تاریخ اجراء: 15ربیع الاول1446 ھ/20ستمبر2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اذين نام کے کیا معنی ہیں، کیا یہ نام رکھ سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اَذِین:(الف کے فتحہ اور ذال کے کسرہ کے ساتھ ) یہ عربی زبان کا لفظ ہے،ا س کے بہت سے معانی ہیں،ان میں سے چند یہ ہیں : " سردار،کفیل،مؤذن(اذان دینےوالا)،وہ مکان جس میں ہر طرف سے اذان کی آوازآئے وغیرہ۔"ان معانی کے لحاظ سے یہ نام رکھنا شرعاً جائز ہے،البتہ بہتر یہ ہے کہ اولاًبیٹے کانام صرف "محمد" رکھیں، کیونکہ حدیث پاک میں"محمد"نام رکھنے کی فضیلت اورترغیب ارشادفرمائی گئی ہے اور ظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہانام محمدرکھنے کی ہے، پھرپکارنے کے لیےلڑکے کا نام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامْ کے اسمائے مبارکہ اور صحابہ کرام و تابعین عظام اور بزرگانِ دین رِضْوَانُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْھِمْ اَجْمَعِیْن نیک لوگوں کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیجیے کہ حدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے ۔
تاج العروس میں ہے” الأَذِينُ : (الزعيم) ، أي الرئيس، (و) أيضا: (الكفيل)۔۔۔ وقال ابن سيده: أذين هنا بمعنى} مؤذن، كأليم بمعنى مؤلم؛ ( {كالآذن) بالمد.(و) الأذين: (المكان الذي يأتيه الأذان من كل ناحية)“ترجمہ: اذین زعیم کے معنی میں ہے یعنی سردار اور اسی طرح کفیل کے معنی میں ہے، ابن سیدہ نے فرمایا :اذین یہاں موذن کے معنی میں ہے جیسے الیم مولم کے معنی میں ہوتا ہے جیسے کہ آذن مد کے ساتھ اور اذین اس مکان کو بھی کہتےہیں جس میں اذان کی آواز ہر کنارے سےآئے۔(تاج العروس،ج 34،ص 167، دار الهداية)
القاموس الوحید میں ہے”الاَذِین:اذان،کفیل،سردار،لیڈر۔ (القاموس الوحید،ص 117،ادارہ اسلامیات،لاہور)
کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔ (کنز العمال،ج 16،ص 422، مؤسسة الرسالة،بیروت)
رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے” قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب وإسناده حسن “ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں،یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔ (رد المحتار علی الدر المختار،کتاب الحظر والاباحۃ،ج 6،ص 417،دار الفکر، بیروت)
الفردوس بماثور الخطاب میں ہے”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اپنوں میں سے اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔
(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2329، دار الكتب العلمية ، بيروت)
نوٹ:ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات اور بچوں اور بچیوں کے اسلامی نام حاصل کرنے کے لیے مکتبۃ المدینہ کی جاری کردہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘کا مطالعہ کیجئے۔ نیچے دئیے گئے لنک سے آپ اس کتاب کو ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/naam-rakhnay-kay-ahkam
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
محمد نام رکھنے کا حدیث سے ثبوت ہے یا نہیں؟
نبی یا نَبِیَّہ نام رکھنا کیسا؟
محمد رافِع نام رکھنا کیسا؟
اللہ عزوجل کے ناموں سے پہلے لفظِ عبد لگانے کا حکم؟
رحمٰن نام رکھنا کیسا ؟ اگر ناجائز ہے ، تو کیا ڈاکومنٹس سے تبدیل کروانا ہوگا ؟
فرشتوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھنا کیسا ؟
ارحم نام رکھنا کیسا ؟
محمدمسیب نام رکھنا