Bache Ke Naam Ke Aakhir Mein Lafz Mohammad Lagana

بچے کے نام کے آخرمیں لفظ"محمد"لگانا

فتوی نمبر:WAT-801

تاریخ اجراء:12شوال المکرم 1443ھ14/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچوں کا نام رکھیں اور آخر میں لفظ محمد لگائیں ، تو کیا یہ جائز ہے جیسے منیب خان  محمد وغیرہ ؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صورت مسئولہ میں نام کے آخر میں لفظ ِ  محمد ذکر کرناجائز ہے، جبکہ  وہ نام ایسا ہو کہ اس کے آخر میں لفظ محمد لگانا بے ادبی میں نہ آئے اور سوال میں مثال کے طور پر جو  نام ذکر کیا گیا، اس کے آخر میں لفظ محمد لگانے میں حرج نہیں۔البتہ بہتر یہ ہے کہ لڑکے کا نام اولا،صرف" محمد" رکھیں تاکہ یہ نام رکھنے کی جوفضیلتیں احادیث میں واردہوئیں وہ حاصل ہوں  اورپھر پکارنے کے لیے کوئی بھی اچھا سا نام رکھ لیں،اوراب  شروع میں یاآخرمیں موقع مناسب کے لحاظ سے لفظ "محمد"کااضافہ بھی کرسکتے ہیں ۔جیسے آپ اولابچے کانام صرف "محمد"رکھیں ۔پھرپکارنے کے لیے "منیب خان محمد"رکھ لیں ،یا"محمدمنیب خان "رکھ لیں ،تواس میں کوئی حرج نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ