Azyan, Farzan, Arzhan, Zehaan Naam Rakhna

ازیان،فرزان،ارزان،ذہان،نام رکھنا

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-873

تاریخ اجراء:       06ذیقعدۃالحرام1443 ھ/06جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہمارے ہاں لڑکے کی ولادت ہوئی ہے، ہم مندرجہ ذیل ناموں میں سےکوئی نام رکھنا چاہتے ہیں” ازیان،فرزان، ارزان،ذہان“ تو کیا یہ نام ٹھیک ہیں اور ان میں سے کونسا نام رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسلمان کو چاہیے کہ اپنی اولاد کا نام ،انبیاء کرام علیہم السلام ، صحابہ کرام  رضوان اللہ علیہم  اور اولیاء و صالحین رحمۃ اللہ علیہم کے ناموں پر رکھے  کہ  سب سے پہلے انسان اپنی اولاد کو   جو تحفہ دیتا ہے، وہ نام ہی کا تحفہ ہوتا ہے اور احادیث میں انبیاء  علیہم الصلوۃ والسلام و صالحین علیہم الرحمۃ کے ناموں پر نام رکھنے کی ترغیب بھی ہے، سوال میں  بیان کیے گئے ناموں میں معنوی اعتبار سے کوئی شرعی قباحت نہیں ہے،جس کی تفصیل درج ذیل ہے:

   (1)ازیان: لفظ زین کی جمع ہے اور زین کا معنی ہے : ”زینت،آراستگی “۔

   (2)ذہّان:اس  کا معنی ہے : ”بہت سمجھدار “ ۔

   (3) فرزان  :یہ فارسی کا لفظ ہے ،اس کا معنی بھی” دانا ،لائق“ کے ہیں۔

   (4)   ارزان:اس  کا  عربی  لغت میں معنی  ہے :” پانی اکٹھا ہونے کی جگہ “اور فارسی  لغت میں اس لفظ کا معنی ہے: ”سستا “۔

    پس معنی کے اعتبارسے ان میں ممانعت کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔  البتہ! سلف صالحین سے یہ نام منقول نہیں ہیں لہذا  ان  کی بجائے آپ اپنے بیٹے کا نام" محمد" رکھ لیں کہ  حدیث پاک  میں" محمد" نام رکھنے والے اور جس کا نام "محمد "رکھا گیا ،ان دونوں کے لئے جنت کی بشارت آئی ہے اور پکارنے کے لئے  انبياء كرام علیہم الصلوۃ والسلام ،صحابہ عظام  علیہم الرضوان اورنيك لوگوں كے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کر لیں ۔

      نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اول ما ینحل الرجل ولدہ  اسمہ فلیحسن اسمہ“ ترجمہ:انسان سب سے پہلے اپنی بچے کو جو تحفہ دیتا ہے وہ اس کا نام ہے لہذا اس کا اچھا نام رکھو۔ (جمع الجوامع، جلد3، صفحه 266،الازهر الشريف، القاهرة)

   انبیا اور نیک لوگوں کے ناموں پر نام رکھنا چاہیےچنانچہ کنز العمال میں ہے:”تسموا بأسماء الأنبياء۔۔۔ تسموا بخياركم “ ترجمہ:انبیاء کے نام پر نام رکھو، نیک لوگوں کے نام پر نام رکھو۔ (کنز العمال،جلد16، صفحہ 420-423، مؤسسۃ الرسالۃ)

   مرآۃ  المناجیح میں مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” بہتر یہ ہے کہ انبیاء کرام یا حضور علیہ السلام کے صحابہ عظام،اہلبیت اطہار کے ناموں پر نام رکھے ۔(مراۃ المناجیح ،جلد5، صفحہ30، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

   القاموس المحيط میں ہے:”الزَین :ضد الشین ج:ازیان“ ترجمہ:الزین :عیب کی ضدہے،اس کی جمع: ازیان ہے۔(القاموس المحیط،جلد1، صفحہ 1204،مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت)

   ذہّان ، "ذہن "فعل سے اسم مبالغہ کاصیغہ ہے اور" ذہن" کا معنی المنجد میں لكها ہے:”ذھن ذھنا الامر: فھمہ  و عقلہ “ ترجمہ:ذھن ذھنا الامر: اس نے معاملے کو سمجھا  ۔(المنجد فی اللغۃ،صفحہ 240)

      فیروز اللغات میں فرزان کا معنی لکھا ہے:”دانا، لائق، خرد مند“(فیروز اللغات فارسی-اردو،صفحہ 775،فیروز سنز لمیٹڈ)

      ارزان یہ رزن کی جمع ہے، اس  کا معنی بیا ن کرتے ہوئے المنجد میں لکھا:”الرَزن والرِزن :ج رُزُن و رِزَان و اَرزَان: المکان المرتفع فیہ  طمانینۃ تمسک الماء“ ترجمہ: الرَزن والرِزن :اس کی جمع رُزُن اور رِزَان اور اَرزَان،  آتی ہے: وہ بلند جگہ جہاں پانی جمع ہوتا ہے۔(المنجد فی اللغۃ،صفحہ 258)

   فیزور اللغات  فارسی-اردو میں ارزان کا معنی لکھا ہے:”ارزان:سستا“(فیروز اللغات فارسی-اردو،صفحہ 38،فیروز سنز لمیٹڈ)

   محمد نام رکھنے والے اور جس کا نام محمد رکھا گیا ،ان دونوں کے لئے جنت کی بشارت آئی ہے،چنانچہ  کنز العمال میں ہے: ”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة “ ترجمہ: جس کےہاں لڑکا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لیے اس کا نام محمد رکھے ، وہ اور اس کا لڑکا دونوں جنت میں جائیں گے۔(کنز العمال،جلد16، صفحہ 422،مؤسسۃ الرسالۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم