Afrah Naam Rakhna Kaisa Hai ?

افرح نام رکھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2209

تاریخ اجراء: 10جمادی الاول1445 ھ/28نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   افرح نام رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    افرح کا معنی ہے  " سب سےزیادہ خوش " معنی کے لحاظ سے یہ نام درست ہے لیکن بہتر یہی ہے کہ بیٹوں کے نام انبیاء علیھم السلام یا صحابہ وصالحین کے ناموں پر رکھیں جيسے ابراہیم، اسماعیل، حسن، حسین وغیرہ اور بیٹیوں کے نام صحابیات وصالحات کے ناموں پر رکھیں جیسے آمنہ، عائشہ، حفصہ، رابعہ وغیرہ اور تاریخی نام رکھنا چاہیں تو اصل نام کے علاوہ رکھیں۔ الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:  ” تسموا بخياركم واطلبوا حوائجكم عند حسان الوجوه“ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو اور اپنی حاجتیں اچھے چہرے والوں سے طلب کرو۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

      بہار شریعت میں ہے”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“(بہار شریعت ، جلد3،حصہ 15، صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم